تجھےیاد کرکے ہم روتےرہتےہیں اشکوں سےچہرہ بھگوتےرہتےہیں اس گھرمیں چوری ہو کر رہتی ہے جس گھرمیں پہریدار سوتےرہتےہیں تیری الفت میں جتنےزخم ملے ہیں اب تنہائی میں انہیں دھوتےرہتےہیں دیکھنا ایک دن ان پہ بہار آئے گی جو امیدوں کےپھول ہم بوتےرہتےہیں