تجھ سے اظہار پھر کہاں ممکن
عشق دو چار پھر کہاں ممکن
آج ہر بات باند لو میری
ایسا اقرار پھر کہاں ممکن
آمجھے مل وبا سے پہلے مل
تجھ سے تکرار پھر کہاں ممکن
شاعرہ تجھ پہ کر کے جہتی ہوں
ایسے اشعار پھر کہاں ممکن
ان جوانی ہے آج جزبہ ہے
اس طرح پیار پھر کہاں ممکن
وہ بلائے اگر محبت سے
وشمہ انکار پھر کہاں ممکن