تجھ سے دور تو ہوں میں علم ہے مجھے
پر تو جانا قدرت کا لفظ ہو ہے مجھے
تجھ سے بےزار نہیں ہوا کبھی بھی میں
نا جانے تیری بیماری کیوں ہے مجھے
قلب میرا چاہ کے بھی نہیں لگا کہیں
ایک صرف تو ہی تو ہر سو ہے مجھے
مدتوں سے میںنے اپنا عکس نہیں دیکھا
تو جو چہرے پے دکھتا یوں ہے مجھے
حازق اصرار زندگی پر کہہ بیٹھا یہ الفاظ
چند دن زندگی کیلئے ضروری تو ہے مجھے