ترک تعلقات
Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, HONG KONGترک تعلقات کی قیمت نہ پوچھیے
بکھرے ہوئے جذبات کی حسرت نہ پوچھیے
احساس کی کرچیاں بکھریں کہاں کہاں
غمزدہ لمحات کی حدت نہ پوچھیے
بے تابیوں میں جرم محبت کی لطافت
بے باکیوں میں بڑھتی وحشت نہ پوچھیے
ناکامیوں میں لپٹی ہوئی بے کسی کی مورت
بدنامیوں میں بے رخی کی ذلت نہ پوچھیئے
سلطانیوں میں بے ہنر دانا سے بھی بہتر
محکومیوں با ہنر کی حا لت نہ پو چھیے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







