ترے جمال کے قصے بہت طویل ہوے

Poet: shahzad hussain sa'yal By: shahzad hussain sa'yal, Sialkot

ترے جمال کے قصے بہت طویل ہوے
مری جوآنکھ کے موتی تھے اب تو جھیل ہوے

تجھے نگاہ میں اپنی بسا لیا تھا مگر
ترے وصال کے لمحے بہت قلیل ہوے

جو میری بات کو سننا فضول کہتے تھے
وہی تو لوگ ہیں جو اب مرے حلیل ہوے

تڑپ کے تشنگی سے ہم نے جاں گنوائی جہاں
وہی ہیں راستے لیکن ہیں اب سبیل ہوے

بلا کو دیکھتےہی جوتمہیں تھے چھوڑ گئے
یہ کیسے لوگ تھے سائل ترے خلیل ہوے

Rate it:
Views: 294
29 Oct, 2015