آج شب صاحبِ خرد نے بات عجب مجھ سے کہی ہے ہے سوئیا ہوا امبر تُو دیکھ قدرت تجھکو رہی ہے عشقِ لازوال تشنہ ہے ابھی پیغامِ اقبال تشنہ ہے ابھی