تصورات
Poet: Kusar Jaisi By: Asif Bin Muhammad, dil seتصوارت کے حسرت کدے ميں کون آيا
 چراغ تا حد احساس جلتے جاتے ہيں
 
 بس ايک موت کی حد تک پہنچ سکی ہے نگاہ
 کہاں ملی ابھی دريائے سانحات کی تھاہ
 
 موجہ نکہت فيسو جسے سمجھا ميں نے
 وہ بھی ميرے نفس سرد کا جھونکا نکلا
 
 چاند چمکا شفق ابھری ہوئی زربار سحر
 اس نے اک پر تو رخسار سے سو کام لئے
 
 خاموش بھي کرديتی ہے تاثير سخن کی
 کچھ داد ہی اشعار کی قيمت تو نہيں ہے
 
 غاصب جلوہ فطرت ہے يہ دور ايجاد
 دشت سے چھين ليا منصب ويرانی تک
 
 اس کے لب و عارض کو کيوں غنچہ و گل کہہ دوں
 کيوں حسن کی يکتائی رسوا مثالوں سے
  
More Love / Romantic Poetry







