تصور میں انہیں اپنے پاس بلا لیتے ہیں ٰیوں اداس لمحوں میں رونق لگالیتےہیں وہ دوست جو ہمیں داغ جدائی دےگے ان کی یاد سے بزم تنہائی کوسجالیتےہیں