چپ سی لگتی ہیں پر بولتی ہیں تصویریں
راز نہ جانے کتنے کھولتی ہیں تصویریں
کل تک ہم بھی زندگی کا حصہ تھے
آج ہم اکیلی ہیں سوچتی ہیں تصویرٰیں
کیا ہمیں اب بھی تم یاد کرتے ہو اکثر
یہ سب سے ہی پوچھتئ ہیں تصویریں
بات یہ میں یاسر سوچتا ہوں اکثر
دیکھتے ہیں ہم یا ہمکو دیکھتی ہیں تصویریں