تم مجھے چاہتی ہو
میں تجھ کو
چاند سے پیار ہے تجھے
مجھے چاندنی اچھی لگتی ہے
ہواؤں سے محبت کرتی ہو
میں آندھیوں سے لڑ لیتی ہوں
سمندر کی لہروں کو گن لیتی ہو
میں ان لہروں کو
دامن میں بھر لیتی ہوں
کتنا اپنا پن ہے
ہم دونوں میں
تضاد کہاں ہے؟
تجھ میں مجھ میں
بس یہاں پر اتنا سا
تم محبت کرتی ہو
میں عقیدت تک جھک جاتی ہوں