بڑی مدت ہوئی بولے
بڑی مدت ہوئی دیکھے
میری گویائی تم ہی تھے
میری بینائی تم ہی تھے
کسی شب لوٹ آئو نہ
میرے ویران آنگن میں
میرے بنجر سے ساون میں
کسی دن میری آنکھوں میں
اتر کر
جانچ لو تم بھی
کسی دن میرے ہونٹوں پر مچلتی
آرزو سن لو
ترے حواس یہ زائل نہ کردیں
تو مجھے کہنا
میں تیرا کچھ نہیں لگتا