Add Poetry

تعویذ

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachi

درد بڑھتا ہے تو فوراً ہی دوا کرتے ہیں
اور کچھ بھی نہیں ہم اس کے سوا کرتے ہیں

کوئی تعویذ بنا دے کہ سبب بن جائے
ان سے ملنے کی تو ہم روز دعا کرتے ہیں

کیسے کہدیں کہ تجھے قید کیا تھا ہم نے
تیرے صدقے میں پرندوں کو رہا کرتے ہیں

وہ تو اپنا تھا اسے کیسے بھلا دکھ دیتے
ہم تو دشمن سے بھی ہنس ہنس کے ملا کرتے ہیں

تم کو آتے ہیں نظر جو یہاں مخلص اکثر
زہر ہوتا ہے زباں میں وہ ڈسا کرتے ہیں

عشق نے ایسی کرامت کی عطا ہے ہم کو
ہم فقیروں کے لیے لوگ دعا کرتے ہیں

بھول بیٹھا ہے زمانے کے غموں کو ارشیؔ
خود کی ٹھوکر سے بھی تو لوگ گرا کرتے ہیں

Rate it:
Views: 1062
29 Jan, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets