Add Poetry

تماشہ

Poet: معین فخر معین By: معین فخر معین, کراچی

اس راہ عشق میں تو الم آتے ھیں
لاکھ بچ کر چلو پر زخم آتے ھیں

ھم تما شائی ھیں یہ جہاں ھے تماشہ
یاں نئے بازی گر ہر قدم آتے ھیں

کبھی ھم پہ بھی ھو آپ کی اک نظر
بزم میں یہی لے کر بھرم آتے ھیں

ان کے حسن - کرم کو کرم کیا کہیں
ھم پہ بن کے جو مثل - ستم آتے ھیں

ان پتنگوں کی صورت ھم جائیں گے واں
شمع پہ جیسے وہ سرے خم آتے ھیں

صدیوں میں آتی ھے وصل کی اک گھڑی
ہجر کے لمحے تو دم بہ دم آتے ھیں

پھر خزاں بھی بہاروں میں ڈھل جاتی ھے
تیرے جب گلستاں میں قدم آتے ھیں

وہ دور ھے معین اب دشمنوں سے کم
دوستوں سے زیادہ زخم آتے ھیں

Rate it:
Views: 454
02 May, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets