تمام تناظر یوں ٹھہرے کس نے دیکھا
نینوں سے نین ٹکرے کس نے دیکھا
جو بارش کی بوند ریت پر گری
اُسے جذب بھی کرتے کس نے دیکھا
ہم کو ہم ہی کی خبر کہاں تھی
یونہی منظر جو گذرے کس نے دیکھا
جفائی جہاں کا دستوُر تھا پہلے
میری ارمان جو بکھرے کس نے دیکھا
چلو پھر چلیں اس محفل سے رہا ہوکے
بھرے بزم کچھ بچھڑے کس نے دیکھا
تجھ کو تمہارے روش کی پڑی سنتوشؔ
اور کئی مکان ہیں اُجڑے کس نے دیکھا