میں نے جب کبھی جینے کی تمنا کی
سچ تو یہ ہے کہ تیری ہی تمنا کی
اجالوں میں دن کے رات خوابوں میں
رہے پاس تُو میرے یہی تمنا کی
بھول کر بھی تُو مجھ سے نہ جدا ہو
خدا سے یہی چھوٹی سی تمنا کی
آنکھوں میں سماؤں کاجل کی طرح
میرے دل نے جو چاہا وہی تمنا کی
میرا ہی تو تھا وہ جب سے تھا ساجد
وقت بے وقت اسکی یونہی تمنا کی