تمھارے بن ادھورے ہیں

Poet: طارق اقبال حاوی By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

تمھیں ہم کیسے سمجھائیں، تمھارے بن ادھورے ہیں
کیسے ہم دل کو بہلائیں، تمھارے بن ادھورے ہیں

گزارش یہ ذرا سی ہے، تمھارے بن اُداسی ہے
کہو تو ملنے آجائیں، ، تمھارے بن ادھورے ہیں

Rate it:
Views: 515
20 Aug, 2019