تمہیں جب کبھی ملے وقت تو
میرے دل میں جھانک کہ دیکھ لو
میری بند پلکوں کی آڑ میں
کبھی آ کہ سیر جہاں کرو
سنو میرے دل کی حکایتین
میری حسرتوں کے ا کہ گلاب لو
کہ
بھٹک بھٹک کہ ٹھہر گیا
دل ناتواں
کبھی دل پہ ہاتھ رکھو ذرا
تم ہی دل کو آ کہ قرار دو
جو مچل رہے تھے فراق میں
میرے آنسو
آنکھوں سے بہہ گۓ
رکھو اپنے لب چشماں
تمہیں جب کبھی ملے وقت تو