تمہارا دن ڈھلے جونہی ہماری شام کھو جائے
Poet: Amir Yousaf By: amir yousaf, Lahoreتمہارا دن ڈھلے جونہی ہماری شام کھو جائے
کہ جیسے مہ کشوں کے تھامتے ہی جام کھو جائے
ہمارا دل اکیلا ہو تمہاری شام کھو جائے
کبھی تنہا سنہری شام کی ہر گام کھو جائے
مسافر کی طرح بھولیں کبھی یونہی سرِ منزل
کہ نکلے چاند بادل سے مگر وہ بام کھو جائے
حیاؤں کی ردا اوڑھے کبھی یوں دل میں تم اترو
فرشتوں کی طرح ہم ہوں مگر الہام کھو جائے
تمہی کو ڈھونڈنے پھر چاند بھی جب بام سے نکلے
شجر چپ چاپ ہوں اور راستوں میں شام کھو جائے
ستارے چاند کو بھولیں کہاں لب پھول بھی کھولیں
کسی کا چہرہ کھو جائے کسی کا نام کھو جائے
سفر میں ہر گھڑی کچھ پل ہمارے ساتھ چلتے ہیں
تمہاری یاد ہو اور سانولی سی شام کھو جائے
More Love / Romantic Poetry






