تمہاری ڈائری میں لکھا وہ نام کس کا ہے
بڑے ادب سے لکھا وہ سلام کس کا ہے
جو اشعار پڑھ کے جناب مسکرا رہے تھے
کیا پوچھ سکتا ہوں میں، وہ کلام کس کا ہے
تمہاری پرواز تو بلندیوں کو عبور کرتی رہی
تمہارے دل کو جو چھو گیا وہ مقام کس کا ہے
چشم بد دور! بڑے بن ٹھن کے بیٹھے ہو آج
منتظر نگاہوں میں چھپا یہ اہتمام کس کا ہے
ہاتھوں میں اُٹھاتے ہو تو کبھی سینے لگاتے ہو
کچھ بتلا بھی دو پیام رساں کون ہے پیام کس کا ہے