تمہیں حق ہے بدل جانے کا
یہی دستور ہے اس زمانے کا
توحید کا بھلا کون قائل ہے
یہاں رواج ہے بھول جانے کا
الفت رغبت کتابی باتیں ہیں
یا یہ ذریعہ ہیں وقت بیتانے کا
خلوص بہت نایاب جذبہ ہے
دور بھی نہیں اپنایت جتانے کا
چشم تر میں بھی حوصلہ رکھو
اور ڈھونڈ لو بہانہ مسکرانے کا