تمہیں “وہ“ لفظ کہنا ہے
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillزمانے کی اداؤں کو
 محبت کی جفاؤں کو
 پہاڑوں سی اناؤں کو
 زخم دیتی ہواؤں کو
 ہمیں اک ساتھ سہنا ہے
 ہمیں اک ساتھ رہنا ہے
 محبت کا نشاں بن کر
 عقیدت کی زباں بن کر
 ارادوں کا جہاں بن کر
 امنگوں کی اماں بن کر
 خزاؤں سے بھی کہنا ہے
 ہمیں اک ساتھ رہنا ہے
 جنوں ہم سے وفا ہم سے
 سمے کی ہر ادا ہم سے
 گلابوں میں حیا ہم سے
 کتابوں میں ندا ہم سے
 یہی جذبوں کا گہنا ہے
 ہمیں اک ساتھ رہنا ہے
 جو اک آنچل سا چھایا ہے
 جسے تم نے اڑایا ہے
 ترنگوں میں سما یا ہے
 بہت کرنوں کو بھایا ہے
 یہی موسم نے پہنا ہے
 ہمیں اک ساتھ رہنا ہے
 ہمیں جگنو پکڑنے ہیں
 ہمیں کچھ رنگ بھرنے ہیں
 ابھی کچھ دیپ جلنے ہیں
 ابھی تارے بکھرنے ہیں
 ابھی پلکوں سے بہنا ہے
 ہمیں اک ساتھ رہنا ہے
 جسے روکا ہے بختوں نے
 جسے سمجھانہ تختوں نے
 جسے گایا ہے بھگتوں نے
 پرندوں نے درختوں نے
 تمہیں وہ لفظ کہنا ہے
 ہمیں اک ساتھ رہناہے
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 