تم آتے ہو تو بہل جاتا ہے دل ہمارا
کچھ تو کم ہو جاتا ہے درد تمھارا
یہ کیسا روگ ہے جو جینے نہیں دیتا
رہتا ہے ہونٹوں پرسدا نام تمھارا
بدلتے ہیں موسم پت جھڑ کی طرح
اب کہ بہار آئی تو یہ کام ہو گا تمھارا
پھول کھل جاتے ہیں تیرے آنے پر
چھا جاتا ہے چمن پر روپ تمھارا
نہیں گزرتی شب تنہائی تیرے بغیر
رہتا ہے سر شام اب انتظار تمھارا