Add Poetry

تم اپنی داستان سنا ہی دو

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

تم اپنی داستان سنا ہی دو
اب اپنے رخ سے پردہ ہٹا بھی دو

باتیں فراق و ہجر کی مت پوچھو
خط جتنے پاس ہیں وہ جلا ہی دو

کیسے گزر رہی ہے جدائی میں
کیسا لگا فراق بتا بھی دو

اور انتظار مجھ سے نہیں ہوتا
دیوار رستے میں ہے گرا ہی دو

دشمن بن گیا ہے زمانہ ہی
ملنا کہاں ہے یار بتا بھی دو

عزت سبھی کو ہوتی ہے پیاری یار
اس کا غرور آج مٹا ہی دو

لگتی ہیں زہر تیری مجھے باتیں
اس نے کہا ہے اب تو بھلا بھی دو

میرے خلاف بن گیا منصوبہ
اب آؤ مجھ پہ گولی چلا ہی دو

کب تک سہو گے تم یہ ستم شہزاد
دل میں لگی ہے آگ بجھا بھی دو

Rate it:
Views: 155
17 Dec, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets