میٹھی بولی
جب کوئی بولتا ہے
سریلی آواز
جب سنتا ہوں
آواز کی کھنک
جب لوری دیتی ہے
ہونٹوں کی جنبش
جب لرزتی ہے
دھیمی آہٹ
جب سنائی دیتی ہے
پھولوں کے موسم میں
بہار کی رعنائی میں
خزاں کے
اُجاڑ پن میں
شب کے اندھیرے میں
دن کے اُجالے میں
آنکھوں کے تیر
جب دل سے گزرتے ہیں
دماغ جب
شائیں شائیں کرتا ہے
دل جب
دھک دھک کرتا ہے
کوئی اور نہیں
تم بس تم یاد آتے ہو