تم سے جی بھر کے عشق کرنے کو دل کرتا ہے
اب پرانی یادوں کو تازہ کرنے کو دل کرتا ہے
زندگی اتنی کم ہے کہ اب موت کا کیا بھروسہ
ہاتھ میں جام بھرا ہے خالی کرنے کو دل کرتا ہے
دیکھا تمھیں تو کھو گئے ہم چاند ستاروں میں
تمھارے ہونٹوں پر غزل سجانے کو دل کرتا ہے
آج تو تمام غم بھُول جانے کو جی کرتا ہے
آج تو مُسکرانے کو بھی ہمھارا دل کرتا ہے
بہت جی لیے ہم سہارے آپ کی یادوں کے
ہمھارا آپ کے پاس آج آنے کو دل کرتا ہے