جدا ہونے سے پہلے بتا دینا
خفا ء ہونے سے پہلے بتا دینا
تنہا زندگی اک قیامت لگتی ہے لکی
تم قیامت آنے سے پہلے بتا دینا
سننا ہو اگر کیا کہتی ہیں فزا پہاڑوں سے
تو کبھی اپنے کانوں کو میرے سینے سے لگا دینا
کتنا سنسان راستہ پڑ گیا آنکھوں کا تیرے بناء
تم ُاس راستے پے جا کر آنکھوں کی ویرانی مٹا دینا
ساری دنیا بن گئی ہیں دشمن میری لکی
تم خود کو تو میرا دوست بنا دینا
کب سے شمع جل رہی ہیں سرے بازار میں
جاناں ! اب تو تم ُاسے عزت کی چادر ُاڑھا دینا
تم سے محبت ہے یا عشق ہے ، خدا جانے
پرمجھے مجرم بننے سے پہلے تم خودکو میرا بنا دینا