تم کس چاہت کی
بات کرتی ہو ؟
تم اپنے ساتھ ساتھ میرا
وقت بھی برباد کرتی ہو
وہ پیار محبت کی باتیں
اب کچھ اچھی نہیں لگتی ہیں
تم کیوں مجھے بار بار
ہیر رھنجے کی کہانی
بیان کرتی ہو ؟
دیکھ لو ! مجھے تو ہیں
ہزاروں چاہینے والے
تم کیوں سب سے
تکرار کرتی ہو ؟
سنو ! تم محبت کو
چھوڑ کر کیوں نہیں
کوئی نئی بات کرتی ہو ؟
یہ انتظار کرنا تو
تمہاری عادت ہیں
پھر تم اس میں مجھے
کیوں شمار کرتی ہو ؟
یہ زندگی ہیں یہاں لوگ
ملتے ہیں بچھڑ جاتے ہیں
پھر تم کیوں مجھے
اپنی زندگی تصور کرتی ہو ؟
سنو ! تم چھوڑ دو یہ
کہایناں پڑنا
یہ غزلیں لکھنا
یہ سب فرضی ہیں
خوابی ہیں خیالی ہیں
سنو ! تم لوٹ جاؤ
تم بہت اچھی ہو
تم بہت سچی ہو
تم محبت کی بدلے
جان دیتی ہو
سنو ! اک آخری
حقیقت سن لو
تم میری دینا سے بہت
دور رہتی ہو
میں ایسا نہیں ہوں
جیسا تم مجھے سمجھتی ہو