تم کون ہو کہ جسے دیکھ کر
اس دل نے یہ دل نے پکارا تھا
تم وہی ہو جس کیلئے دل دربدر آوارہ تھا
تمہارے سامنے آتے ہی
نظروں کو ملا نظارا تھا
تمہیں ملنے سے پہلے
آنکھوں میں عجب خمار تھا
آنکھوں کو کسی کا انتظار تھا
تم کون ہو کہ جسے دیکھ کر بھی
نظر نے پکارا تھا
یہی وہ روپ سنہرا ہے
مدت سے دل میں جس کا بسیرا ہے
میرے دل کی بےترتیب دھڑکنوں میں
پنہاں اک خمار تھا کچھ سویا کچھ بیدار تھا
تم کون ہو کہ تمہیں دیکھ کر نظروں نے کہا
یہی ہے وہ کہ نظر کو جس کا انتظار تھا
آنکھوں میں لہراتے سایوں میں
چھپا بیٹھا جو شاہکار تھا
مضطرب نظر کی بے چینیوں میں
اسی تصویر کا عکس نمودار تھا
تم کون ہو کہ جسے دیکھ کر
اس بے چین روح کو قرار آیا
بھٹکتی روح نے سکوں پایا
تم کون ہو کہ جس کے زندگی میں آنے سے
زندگی نے تکمیل کا احساس پایا تھا
میری ذات کا ادھورا پن میری حیات کا ادھورا پن
جسے دیکھ کے شرمایا تھا
اس ادھورے سائے نے وجود پایا تھا
تم کون ہو کہ جسے دیکھ کر
دل میں یہ خیال آیا تھا
قدرت نے تمہیں میرے لئے
مجھے تمہارے لئے بنایا تھا