آغا ز بھی تم ہی تھے انجام بھی تم ہی ہو مانگا جس کو دعاؤں میں وہ انعام بھی تم ہی ہو میر ا تو تخیل تم اور کلام بھی تم ہی ہو تم باطن ہو مجھ میں اور پیغام بھی تم ہی ہو جسے چاہوں میں ہر دم وہ نام بھی تم ہی ہو