تم یہ وفا جو شام وسحر مانگ رہے ہو
مجھ سےمحبت اخر کس قدرمنگ رہے ہو
خود تم بھی لیلٰی کی محبت مجھ سے کر
مجھ سے وفا مجنون کی اگر مانگ رے ہو
تم مسجد کو کہاں میکدے کا نام دیتے ہو
روز جو شراب تم اِدھر مانگ رہے ہو
اول اول محبت کے مزے اب کہاںملتے ہیں
عجیب ہو کہ وہی لزتیں اج اخر مانگ رے ہو
تم اس جہاں کو تنہا ہی تو آئے تھے پیام
اب جاتے ہوئے کیا ہمسفر مانگ رہے ہو
تم پیام اتنے محتبر کب سے ہوئے
کہ دیداریار اپنے گھر مانگ رہے ہو