تجھے چاہا تھا ہم نے بڑے ارمانوں سے
دیکھنے کی حسرت تھی کئی زمانوں سے
تیری محبت کا ہوں بھکاری میں جان من
دے مجھے محبت اپنے دل کے خزانوں سے
تعرا ہر بہانہ دل کو میرے رلاتا ہے
اب کی بار نہ لوٹانا مجھے بہانوں سے
تیرا پیار بھر لیا ہے ہم نے اپنے دل میں
پوچھ لے بے شک دل کے تہہ خانوں سے
تجھ بن اک پل بھی نہ جی سکیں گے ہم
خوشبو آتی ہے تیری شاکر کے افسانوں سے