تو اگر ملتا خوابوں کا نگر کھلتا
تو اگر ملتا تو ہر زخم جگر سلتا
تجھ سے مل کر میرا دل پرسکوں رہتا
تو اگر تو ملتا میرے دل کو گھر ملتا
دل کی حسرت نے ایک خواہش کی
تو اگر ملتا مجھے شام و سحر ملتا
شام کے جیسی اداس آنکھوں کو
تو اگر ملتا ستاروں کا سفر ملتا
سوئے خوابوں کو نئی منزل ملتی
تو اگر ملتا تو اس دل کا نگر کھلتا