اے دوست ہماری دوستی کا رشتہ بھی عجیب ہے
دور ہوتے ہوئے بھی تو دل کے قریب ہے
دنیا میں جس کا کوئی چاہنے والا نہیں
وہ انسان جہاں میں سب سے بڑا غریب ہے
اک تیرے سوا دوسرا کوئی نہیں محبوب میرا
دنیا میں فقط اک تو ہی میرا محبوب ہے
جی تو چاہتا ہے کہ تجھے آن ملوں
مگر کیا کروں میرا بخت ہی میرا رقیب ہے
تیرے پیار کے آگے دنیا کی دولت کیا ہے
تیری محبت کی بدولت اصغر بڑا خوش نصیب ہے