Add Poetry

تو سوچو وہ گھڑی جس وقت میں اظہار پہ آیا

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

گماں سے نام جو میرا در و دیوار پہ آیا
حیا کا رنگ پھولوں سے لب و رخسار پہ آیا

وہیں پر عشق کا دعوی فنا میں بھسم ہو جائے
کبھی اک حرف بھی اسکے اگر کردار پہ آیا

اسی ذوق جنوں نے آنکھ کھولی ہے زمانے کی
اے میرے ہمنشیں جاگو میں چل کر دار پہ آیا

سنا ہے زندگی کے راز ہوتے ہیں وہاں افشا
یہی کچھ سوچ کے مٰیں بھی رہ دشوار پہ آیا

تمہیں تو لفظ کے پردوں سے بھی الجھن سی ہوتی ہے
تو سوچو وہ گھڑی جس وقت میں اظہار پہ آیا

تمہاری ہر ادا مجھ پر عیاں شیشے کی طرح ہے
مجھے معلوم ہے اقرار کیوں انکار پہ آیا

ہزاروں ہاتھ شامل ہیں فروغ خستہ حالی میں
تو پھر الزام کیوں سارا فقط معمار پہ آیا

نجانے کیسا جادو ہے تیرے دست مسیحا میں
سکوں سارا سمت کر چہرہ ء بیمار پہ آیا

Rate it:
Views: 1437
15 Mar, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets