تو کچھ اچھا نہیں لگتا

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

سہاروں چھوٹ جاتے ہو تو کچھ اچھا نہیں لگتا
کناروں روٹھ جاتے ہو تو کچھ اچھا نہیں لگتا

بہاروں سے لدے پھولوں تمہی تو زندگانی ہو
مگر جب سوکھ جاتے ہو تو کچھ اچھا نہیں لگتا

اے میرے دل تمہاری ہر ادا سر آنکھ پہ میرے
مگر جب ٹوٹ جاتے ہو تو کچھ اچھا نہیں لگتا

مجھے مجھ سے چراتے ہو تو سب اک خواب لگتا ہے
مگر جب روٹھ جاتے ہو تو کچھ اچھا نہیں لگتا

تم آتے ہو تو ہر لمحہ تمہارے حسن میں ڈوبے
مگر جب لوٹ جاتے ہو تو کچھ اچھا نہیں لگتا

تمہارا ہی یقیں مجھ کو شعور زندگی بخشے
کبھی تم ڈگمگاتے ہو تو کچھ اچھا نہیں لگتا

میرے لفظوں میں رہتے ہو تو لمحے جھوم جاتے ہیں
کسی کے گیت گاتے ہو تو کچھ اچھا نہیں لگتا

Rate it:
Views: 477
13 Feb, 2011