Add Poetry

تو ہمارے در سے جب بھی در بدر ہو جائے گی

Poet: تارف نیازی By: zawar, Karachi

تو ہمارے در سے جب بھی در بدر ہو جائے گی
ساری دنیا کو ترے غم کی خبر ہو جائے گی

انٹری جب بھی مری ہوگی تمہاری فلم میں
بے اثر جو ہے کہانی با اثر ہو جائے گی

جس کی خاطر گھر بنانے میں لگے ہو رات دن
ایک دن یہ زندگی بھی در بدر ہو جائے گی

آج تم سے مل رہا ہوں مدتوں کے بعد میں
دیکھنا یہ رات کتنی مختصر ہو جائے گی

دیکھنا اس پل بہت دھیرے سے آ جائے گی موت
یہ ہماری زندگی جب معتبر ہو جائے گی

آئی لو یو مسکرا کر کہنے بھر کی دیر ہے
مدتوں کی اک کہانی مختصر ہو جائے گی

Rate it:
Views: 397
19 Jun, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets