تھی محبت ہے محبت ہوگئت

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

تھی محبت ہے محبت ہوگئی
تھی شرارت ہے رفاقت ہوگئی

کیوں نہیں آتے ہو ملنے یار اب
تیری تو پوری شرارت ہوگئی

بے وفائی ہے جدائی کھا گئی
تھی عداوت ہے بغاوت ہوگئی

پوچھیے مت حال مفلس لوگوں کا
تھی جو کرنی وہ تجارت ہوگئی

سب یہ ارماں مل گئے ہیں خاک میں
تھی دباذت ہے شقاوت ہوگئی

مر رہے ہیں لوگ اب تو بھوک سے
خان تیری تو حکومت ہوگئی

شور کب شہزاد برپا ہے ادھر
ہوئی مہنگائی یہ عادت ہوگئی

Rate it:
Views: 280
20 Dec, 2020