دل نہ جانے کس مشکل میں پڑا ہے
جب سے تیری محبت میں پڑا ہے
تھوڑا یاد ہے تم سے ملنا جاناں
تیرا حسن ہماری آنکھوں میں پڑا ہے
تیری میٹھی باتیں ہمیں ستاتی ہیں
تیرا ترنم ہماری سماعتوں میں پڑا ہے
تجھے باتوں سے پہچان لیتے ہیں
توہمارے دل کے ویرانوں میں پڑا ہے
ہم سے ملنا ہے تو ہمارے خوابوں میں آئو
ہمارا پتہ ہماری شاعری میں پڑا ہے