کل تیرا خط ملا تو
ایسا محسوس ہوا
کہ اس مفاد پرست
دنیا میں میرا بھی
کوئی محسن ہے
جس کی بدولت میری
زیست کا ہر پل روشن ہے
میرا بھی کوئی یارہے
جسےمجھ سےپیار ہے
میں اس کا سودائی ہوں
اس کی ہر بات کاشیدائی ہوں
وہ میرا محبوب ہے
مجھے صرف وہی مطلوب ہے
میری چاہت کی شان ہے
میری زندگی میری جان ہے
میری محبت کی ابتدا وہی
میری الفت کی انتہا وہی
میرےدل کی صدا وہی
میری ندا وہی
غم اس کےقریب نا آئے
اصغر کی دعا یہی