تیرا غم اپنے تبسم میں چھپا لیتے ہیں
تیرا دکھ ان لبوں پر سجا لیتے ہیں
ساتھ ہے تو میرے لفظوں میں جاناں
تجھے نغموں میں گنگنا لیتے ہیں
اپنے دل کو بھلانے کی خاطر ہم
خون جگر سے تیرا عکس بنا لیتے ہیں
شام کے ڈھلتے ہوئے اداس سائے
تیری تصویر راہوں میں بچھا لیتے ہیں
جلا کر شمع الفت کی سر شام ہم
امید کی کرن دل میں جگمگا لیتے ہیں
گونجتے ہیں پیار کے دشت تیرے
دل کی دہلیز پر جب تیرا نام لیتے ہیں