میرے ہونٹوں پہ تیرا نام یے تیرے ہونٹوں پہ میرا نام تو ہوگا اپنا جیون میرے نام کردو چراغ سحر یہ اختتام تو ہوگا یہ خاموشی تیری کب تلک اک نہ اک دن کلام تو ہوگا اے قاصد! چلے آؤ کہ میں منتظر ہوں میرے نام کسی کا پیام تو ہوگا