تیرا وعدہ کبھی وفا نہیں ہوتا
یہ غم دل سے جدا نہیں ہوتا
اوجھل ہو گیا ہے تو نظروں سے
اب تو محفل میں رونما نہیں ہوتا
گزر رہی ہیں شامیں تیرے بغیر
آتے جاتے تیرا سامنا نہیں ہوتا
ہونہ جائے تیری یاد دل سے دور
تجھے بھولنے کا حوصلہ نہیں ہوتا
غم عشق ایسا روگ ہے دنیا میں
جس کا کوئی مداوا نہیں ہوتا