میں تجھے چاہتا ہوں تجھے چاہت ہے کس کی
میری حیات تیری تیری نہ جانے کس کی
تیرا ہی نظارہ نظروں میں سمایا ہے
اور تو پوچھتا ہے یہ تصویر ہے کس کی
میرے لبوں پہ شام و سحر تیرا نام ہے
دل میں تیری یاد ہے تیرے سوا کس کی
دل کی کتاب تم بھی اک بار پڑھ کے دیکھو
اور پھر بتاؤ دل نے تحریر لکھی کس کی
کوئل ہے یا بلبل کے نغموں کی صدا ہے
پھولوں کو گدگدائے جانے پکار کس کی
محبت چاہنا ہے اور چاہتے ہی جانا ہے
مطلوب مل جائے تو چاہت رہے کس کی
عظمٰی جو خواب ہم نے نیندوں میں سجائے
آنکھوں نے جنہیں پالیا تعبیر ہے یہ کس کی