تیری آنکھوں کا سمندر دیکھا

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

آنکھ نے تم کو اک نظر دیکھا
دل نے پھر تم کو عمر بھر دیکھا

جسم رلتا رہا صحراؤں میں
روح کو تیری بام پر دیکھا

جب بھی مشکل کوئی درپیش ہوئی
سوچ نے بس تمہارا دردیکھا

دار کو چومنا ہی رہتا تھا
تیری راہوں میں وہ بھی کر دیکھا

جو کبھی راستوں کی منزل تھے
انہی قدموں کو در بدر دیکھا

ایک صورت ذہن میں لہرائی
جب بھی سوچوں کو منتشر دیکھا

اپنی ناؤ کی خستگی دیکھی
تیری آنکھوں کا سمندر دیکھا

تیرے ہونٹوں کو بہت یاد کیا
جب کوئی لرزتا ساغر دیکھا

تیری بے اعتنائی یاد آئی
خواب رستوں کو منتظر دیکھا

تیری محفل سے کیا اٹھا اک میں
جسکو دیکھا بچشم تر دیکھا

تیرے شعروں کو بار بار پڑھا
اپنے ادراک کا سفر دیکھا

Rate it:
Views: 1080
15 Nov, 2011