تیری آنکھوں کے سحر نے مجھے دیوانہ بنا دیا
Poet: شاہد By: شاہد, Gujranwalaتیری آنکھوں کے سحر نے مجھے دیوانہ بنا دیا
میری راتوں کی نیندوں کو تیرا خواب بنا دیا
دل کی گہرائیوں سے تیرا نام پکارا ہے
تو نے چپکے سے میری دنیا کو گلزار کیا
تیری محبت میں ہم نے زمانے کو بھلا دیا
تیرے عشق میں ہم نے خود کو ہی فنا کر دیا
تیری ہر بات میں وہ معنی ہے جو دل کو چھو جائے
تیری ہر نظر میں وہ کشش ہے جو مجھے کھینچ لائے
تیری یادوں کا جو سلسلہ ہے وہ بے انت ہے
تیرے بغیر میری زندگی بے رنگ سی لگتی ہے
تیرے ہونٹوں کی لالی نے میرے دل کو چرا لیا
تیری مسکان نے میری شاموں کو سنوار دیا
تیری آواز کا جادو ہے یا میری دعا کا اثر
تیرے بولنے سے ہی میری دنیا میں بہار آئی
تیری چاہت میں کچھ ایسا اثر ہو گیا
میری تنہائی بھی میری محبت بن گئی
تیری محبت کی روشنی میں ہم نے دیکھا ہے
تیرے بغیر ہر منظر ادھورا سا لگتا ہے
تیرے قرب کی خوشبو سے مہکتی ہے میری سانس
تیرے بغیر ہر لمحہ بے کیف سا لگتا ہے
فقیریہ ترے ہیں مری جان ہم بھی
گلے سے ترے میں لگوں گا کہ جانم
نہیں ہے سکوں تجھ سوا جان ہم بھی
رواں ہوں اسی واسطے اختتام پہ
ترا در ملے گا یقیں مان ہم بھی
تری بھی جدائ قیامت جسی ہے
نزع میں ہے سارا جہان اور ہم بھی
کہیں نہ ایسا ہو وہ لائے جدائ
بنے میزباں اور مہمان ہم بھی
کہانی حسیں تو ہے لیکن نہیں بھی
وہ کافر رہا مسلمان رہے ہم بھی
نبھا ہی گیا تھا وفاکو وہ حافظ
مرا دل ہوا بدگمان جاں ہم بھی
زِندگی جینے کی کوشش میں رہتا ہوں میں،
غَم کے موسم میں بھی خوش رہنے کی کرتا ہوں میں۔
زَخم کھا کر بھی تَبسّم کو سَنوارتا ہوں میں،
دَردِ دِل کا بھی عِلاج دِل سے ہی کرتا ہوں میں۔
وقت ظالم ہے مگر میں نہ گِلہ کرتا ہوں،
صبر کے پھول سے خوشبو بھی بِکھرتا ہوں میں۔
چاند تاروں سے جو باتیں ہوں، تو مُسکاتا ہوں،
ہر اَندھیرے میں اُجالا ہی اُبھارتا ہوں میں۔
خَواب بِکھرے ہوں تو پَلکوں پہ سَمیٹ آتا ہوں،
دِل کی ویران فَضا کو بھی سَنوارتا ہوں میں۔
کون سُنتا ہے مگر پھر بھی صَدا دیتا ہوں،
اَپنے سائے سے بھی رِشتہ نِبھاتا ہوں میں۔
دَرد کی لَوٹ میں بھی نَغمہ اُبھرتا ہے مِرا،
غَم کے دامَن میں بھی اُمید سجاتا ہوں میں۔
مظہرؔ اِس دَور میں بھی سَچ پہ قائم ہوں میں،
زِندگی جینے کی کوشَش ہی کرتا ہوں میں۔






