Add Poetry

تیری تجلی کے سوا عشق کا بدل بھی نہیں رہا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

تیری تجلی کے سوا عشق کا بدل بھی نہیں رہا
وہ جہاں وہ رنگینیاں یوں خلل بھی نہیں رہا

حسرت روشنائی میں کئی اندھیرے چھا گئے ہیں
اِس فلک پر جیسے تیرا آنچل بھی نہیں رہا

سوچا بیٹھ کر اپنے آپ سے ملیں گے مگر
تیری یاد جو تھی تو وہ تبتل بھی نہیں رہا

یہ خیال آرائی اپنی ہی راہ چن کے بیٹھتی ہے
اختیار سماعت میں تو میرا تخیل بھی نہیں رہا

تجھے جس منعکسی کی ہمیشہ منزلت ملتی تھی
وہ چاندنی کا رتبہ تیرے مثل بھی نہیں رہا

اُس کو ضابطہ عام کہو یا اصول اولیہ سنتوشؔ
اپنا تو پہلے جیسا کوئی عمل بھی نہیں رہا

 

Rate it:
Views: 314
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets