تیری تصویر کو سینےسےلگا کےسوتےہیں
زندگی کے سارےپیچ و خم بھلا کےسوتےہیں
شائد تو کوئی وصل کی خوشخبری سنانے آئے
اپنے خوابوں میں شمع جلا کےسوتے ہیں
اس کی جدائی میں دن کیسے گزرتےہیں
رات کواسےحال دل سنا کے سوتے ہیں
تجھ سے دور رہ کر جب نیند نہیں آتی
پھر سبھی ہساہیوں کو جگاکے سوتےہیں
یاد ہے جو تمہارا پسندیدہ تکیہ تھا جاناں
ہم رات بھر اسےجپھی پا کےسوتےہیں