تیری جدائی کی آنچ سےپگھل گیاہوں
کبھی آکردیکھ توسہی کتنا بدل گیا ہوں
اپنے کمرے کی تنہائی میں روتےروتے
اب کچھ دنوں سے میں سنبھل گیاہوں
تیرےہجرکی آگ میں دن رات پگھلتے
مین دنیا کے لیے بن ایک مثال گیا ہوں
جن غموں نےبھی میرے در پہ دستک دی
مسکراتے ہوئے ان سب کو ٹال گیا ہوں
دنیا کے سامنے تومسکراتا ہوں لیکن
جدائی میں غم سے ہونڈھال گیا ہوں