تیری جو روا ہو سکتی ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiتیری جو روا ہو سکتی ہے
میری وہی دوا ہو سکتی ہے
ان صداؤں کی گونج میں
کسی کو دعا ہو سکتی ہے
موجوں سے مستی نہ لیا کر
زندگی بھی قضا ہو سکتی ہے
وہ آنکھ جھکا کر نکل گئے
شاید راہ جدا ہو سکتی ہے
ہو عشق میں صداقت اگر
ہر منزل فدا ہو سکتی ہے
تجھ سے جو میرا نام جُڑ گیا
سنتوشؔ یہ دنیا خفا ہو سکتی ہے
More Love / Romantic Poetry






