تیری حسرت کہ محو کار ہوئی اشکباری چو جوے بار ہوئی ہائے وہ لحظہ، خاطرات دل زندگی پس سپرد یار ہوئی گو نگارش تھی بہت ہی سادہ حیف سب جستجو بیکار ہوئی کہہ دیا ہم نے بھی خدا حافظ رسم دنیا بروے کار ہوئی